زمین کی طرح کے تین ایسے نئے سیارے دریافت ہوئے ہیں ۔ جو تقریباانسانی رہائش کے قابل ہوسکتے ہیں۔یہ زمین کے نظام شمسی سے باہر زندگی کی تلاش میں بہت اہم پیش رفت ہے
سائنسدانوں کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ تین نئے سیاروں کا ان کی جسامت اور درجہ حرارت کے حوالے سے ہمارے نظام شمسی کے زمین اور زہرہ جیسے سیاروں سے ملتے ہیں ۔یہ تین نئے دریافت شدہ سیارے ایک بہت چھوٹے سے اور بہت ٹھنڈے ستارے کے گرد اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں، جو زمین سے 39 نوری سال‘ کے فاصلے پر ہے۔
ایسٹرو فزکس پر تحقیق کرنے والے بیلجیم کے سائنسدان کہتے ہیں ، ’’ان تینوں سیاروں کے بارے میں امکان یہ ہے کہ وہ اپنی جسامت میں زمین کے عین برابر ہو سکتے ہیں۔
یہ ستارے نہ تو اتنے بڑے تھے اور نہ ہی اتنے گرم کہ انہیں خلائی تحقیق میں استعمال ہونے والی عام آپٹیکل دوربینوں کی مدد سے دیکھا جا سکتا۔
اس فلکیاتی مشاہدے کے دوران ماہرین کو اپنے مطالعے کو خاص طور پر ایک ایسے ستارے پر مرکوز کرنے کا موقع ملا، جو اپنی جسامت میں ہمارے سورج کے آٹھویں حصے کے برابر ہے لیکن واضح طور پر ٹھنڈا ہے۔ اس ستارے کو ان ماہرین نے اب ٹریپِسٹ ون TRAPPIST-1 کا نام دیا ہے۔
پھر مزید تجزیوں سے پتہ چلا کہ اس ستارے کے ارد گرد کچھ exoplanets بھی موجود ہیں۔ ’ایکسوپلینٹ‘ ان سیاروں کو کہتے ہیں، جو زمین کے نظام شمسی سے باہر دوسرے ستاروں کے ارد گرد اپنے مدار میں گھوم رہے ہوں۔
فلکیاتی طبعیات کے یہ ماہرین اب تک یہ معلوم کر چکے ہیں کہ زمین اور زہرہ کی طرح کے لیکن ہمارے نظام شمسی سے باہر دریافت کیے گئے یہ تین نئے سیارے اپنے ستارے کے گرد ایک چکر کافی تھوڑے وقت میں مکمل کر لیتے ہیں۔
ان میں سے سب سے نزدیکی سیارہ اپنے ستارے کے گرد ایک چکر زمینی وقت کے مطابق صرف ڈیڑھ دن میں مکمل کر لیتا ہے، دوسرے سیارے کو اس کے لیے 2.4 دن درکار ہوتے ہیں جبکہ تیسرا سیارہ، جو مقابلتاﹰ سب سے زیادہ فاصلے پر ہے، ایسا ایک چکر چار دنوں سے لے کر 73 دنوں تک کے عرصے میں مکمل کرتا ہے۔
ہمارے نظام شمسی میں زمین اپنے محور کے ارد گرد ایک چکر ایک دن میں پورا کرتی ہے جبکہ سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں اسے ایک سال لگتا ہے۔