ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ کی کاؤنٹی ‘سف فولک’ میں تازہ پانی میں پائے جانے والے جھینگوں کی ایک قسم ‘شرمپس’میں کوکین پائی گئی۔
یہ تحقیق دریاؤں کے پانی میں کیمیکلز کی آمیزش جانچنے کیلئے کی جا رہی تھی جس کے دوران شرمپس میں کوکین کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
لندن کے کنگ کالج اور یونیورسٹی آف سف فولک کے اشتراک سے سف فولک میں پندرہ مختلف مقامات پر تحقیق کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیسٹ کیے گئے تمام نمونوں میں کوکین پائی گئی۔اس کے ساتھ ہی دوسرا ممنوع نشہ کیٹامائن بھی شرمپس میں کافی مقدار میں پایا گیا۔
سائنسدان اسے ایک چونکا دینے والے نتائج قرار دے رہے ہیں۔
یونیورسٹی آف سف فولک کے پروفیسر نک بری کا کہنا ہے کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ آبی حیات میں کوکین کی موجودگی صرف سف فولک کا مسئلہ ہے یا پھر انگلینڈ کے دیگر علاقوں اور باہر کے ممالک میں بھی پایا جاتا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیق کا انتظار ہے۔
اینوائرمینٹ انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شرمپس میں نہ صرف منشیات بلکہ ممنوعہ کیڑے مار ادویات اور دواؤں کے اثرات بھی شرمپس میں پائے گئے ہیں۔
سائنسدان شرمپس میں کوکین اور دیگر منشیات اور ادویات کی موجودگی کی وجہ تلاش کر رہے ہیں۔