سمندر پر چھٹیاں کیوں اچھی لگتی ہیں؟

ایک حالیہ تحقیق میں سمندر کے نظارے کا تعلق کم ذہنی دباؤ کے ساتھ ظاہر کیا ہے۔

ہر کسی کو سمندر  کیوں اچھا لگتا ہے ؟ سوال تو بڑا عجیب ہے لیکن  اس کے پیچھے ایک سائنسی جواز بھی ہے کیونکہ ماہرین نفسیات نے سمندر کے نظارے کو خوشی کے جذبات کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔

seaview

سائنس دانوں نے سمندر کے نظارے کا تعلق کم ذہنی دباؤ کے ساتھ ظاہر کیا ہے جس سے اس بات کی وضاحت ملتی ہے کہ کیوں ساحل سمندر پر تفریح کرنے سے ہمیں بنیادی طور پر اچھا محسوس ہوتا ہے۔

مطالعے کے لیے محققین کی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے ایک ساحلی شہر ویلنگٹن کے لوگوں کی ذہنی صحت کا موازنہ ان لوگوں کے ساتھ کیا جو سمندر کے نظارے سے محروم تھے۔

محققین کا اس بارے میں یہ کہنا تھا کہ یہ ذہنی فائدہ ‘بلیو اسپیس’ یا سمندر سے افق تک نیلے نظارے تک رسائی کی وجہ سے ہوا تھا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ذہنی دباؤ توجہ مرکوز رکھنے کے لیے ایک مفید آلہ ہو سکتا ہے لیکن مسلسل ذہنی دباؤ کی حالت ہمیں کم خوش رہنے دیتی ہے۔

seaview

دباؤ کے تحت دماغ ایک مخصوص قسم سے کام کرتا ہے یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اسے مزید دباؤ کا سامنا نا کرنا پڑئے، ہماری تخلیقی صلاحیت اور وسیع النظری کو محدود کردیتا ہے جو طویل مدت کے لیے اچھا نہیں ہے۔

انھوں نے کہ ایک اچھا سمندر کا نظارہ دماغ کو خود کو درست جگہ پر لانے کے لیے ایک مضبوط بصری اشارہ فراہم کرتا ہے۔

”اب آپ یہ سوچیں کہ دماغ کو ایک کھلی جگہ پر لے جانا جہاں وہ پسند کرتا ہو، جیسا کہ ساحل سمندر، جہاں بصری میدان اصل میں افق تک کھلا ہو، تو یہ نظارہ دماغ کو واپس طے شدہ موڈ پر لانے کے بحالی کے عمل میں سہولت فراہم کرتا ہے، جہاں دماغ سب سے اچھا کام کرتا ہے یہ دن میں خواب دیکھتا ہے، تصورات قائم کرتا اور تخیلیقی ہو جاتا ہے۔”

لیکن دلکش سبز اور ہرے بھرے جنگلات میں چھٹیاں گزارنے کے حوالے سے تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ذہنی فائدے کا خیال خلا یا کھلے افق تک دیکھنے کی صلاحیت کے ساتھ فٹ ہوتا ہے اور زیادہ موثر ہے۔

x

Check Also

مچھروں کا پسندیدہ بلڈ گروپ

ماہرین حیاتیات نے تحقیق کی کہ مچھر کن لوگوں پر زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں ...

پیٹ کے بل سونا انتہائی خطرناک ہے

ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی یے کہ پیٹ کے بل سونا آپ ...

دوڑنے سے دماغ تیز ہوتا ہے

روزانہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سےدماغ کے خلیوں کی نشونما ہوتی ہے جس کے نتیجے ...

%d bloggers like this: