پیپلزپارٹی متحد، نوازلیگ میں بے یقینی

پیپلزپارٹی پاناما لیکس کے معاملہ پر تقسیم نہیں ہے، اعتزاز احسن، بلاول اور خورشید شاہ تینوں آصف زرداری کے بنائے سکرپٹ کے تحت چل رہے ہیں، آصف زرداری کا اصل موقف خورشید شاہ بیان کررہے ہیں، تیسری قوت کے آنے کا خطرہ ہوا تو پیپلز پارٹی پیچھے ہٹ جائے گی اور عمران خان کے ساتھ نہیں جائے گی، مسلم لیگ ن میں بے چینی اور غیریقینی کی صورتحال ہے، کچھ ن لیگی ایم این ایز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مسائل لے کر اسحاق ڈار کے پاس گئے مگر انہوں نے بدتمیزی کی۔ چودھری نثار اس وقت دھمکیاں دے رہے تھے کہ ڈاکٹر عاصم کی ویڈیوز سامنے لائیں گے اور آج سندھ حکومت کو کہہ رہے ہیں کہ یہ ویڈیوز کہاں سے آئیں۔

آصف زرداری ایک طرف فوج کو سگنل بھیج رہے ہیں کہ ان کے ساتھ مک مکا کرلیا جائے لیکن وہاں سے جواب نہیں آرہا، دوسری طرف وہ نواز شریف پر ریلیف دینے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن وزیراعظم کے پاس اس کا اختیار نہیں ہے، وہ قوتیں جو یہ محاذ بنائی ہوئی ہیں وہ سارے سیاستدانوں کو بدنام کررہی ہیں، وہ قوتیں پی پی ، ن لیگ یا ایم کیو ایم کسی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گی۔

اگر حکومت غیرمستحکم ہوئی تو پیپلز پارٹی بھی نہیں بچے گی، کچھ سیاسی جماعتیں تیسری قوت کے نزلہ سے خود کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں جبکہ کچھ لوگ تیسری قوت کے خطرے کو اپنی خواہشات کے حصول کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کی طرف سے آصف زرداری کی شان میں قصیدوں سے عوام خوش نہیں ہوگی، عوام مایوس ہے کہ سیاستدان پھر کٹہرے میں آگئے ہیں اور سب ایک جیسے لگ رہے ہیں، موجودہ صورتحال تیسری قوت کو مدد فراہم کررہی ہے۔

پیپلز پارٹی نواز شریف کو معاف نہیں کرسکتی ہے کیونکہ انہوں نے تیسری قوت کو کراچی بھیجا تھا، اپوزیشن پورے ملک میں احتجا ج کرلے لیکن نواز شریف کی حکومت نہیں گرے گی، احتجاج کے ذریعے ایسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے کہ تیسری قوت آجائے، تیسری قوت آگئی تو کسی سیاسی جماعت کو فائدہ نہیں ہوگا، اگر تیسری قوت کے آنے کا خطرہ ہوا تو پیپلز پارٹی پیچھے ہٹ جائے گی اور عمران خان کے ساتھ نہیں جائے گی۔

مسلم لیگ ن میں بے چینی اور غیریقینی کی صورتحال ہے، اس صورتحال میں 80 کے قریب ایم این ایز اپنے کچھ مسائل کے حل کیلئے سامنے آئے ہیں، ان ایم این ایز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مسائل لے کر اسحاق ڈار کے پاس گئے مگر انہوں نے کچھ بدتمیزی کی، یہ معاملہ کچھ مشکل نہیں ہے اور جلد حل ہوجائے گا، معاملہ کے حل کیلئے حمزہ شہباز متحرک ہوگئے ہیں۔

گیلپ کے اس سروے کا سیمپل بہت چھوٹا ہے، پاناما لیکس پر تحقیقات صرف وزیراعظم نواز شریف سے ہونی چاہئے کے سوال پر دو فیصد کا فرق نہ ہونے کے برابر ہے، آدھا پاکستان وزیراعظم سے تحقیقات چاہتا ہے جبکہ باقی آدھا سب سے تحقیقات چاہتا ہے، سروے کے مطابق 76فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ آف شور کمپنیاں رکھنے والے سب چور ہیں، اس میں نواز شریف کی فیملی کے ساتھ عمران خان اور پی ٹی آئی کے لوگ بھی آجاتے ہیں، پاکستانی سمجھتے ہیں کہ فوج سب سے بہترین ادارہ ہے لیکن فوج کو حکمرانی نہیں کرنی چاہئے، فوج کا گراف بہت اوپر گیا ہے لیکن عوام میں مارشل لاء کیلئے کوئی سپورٹ نہیں ہے۔

چوہدری نثار نے کچھ عرصہ قبل ڈاکٹرعاصم کی انہی ویڈیوز کی بات کی تھی، چوہدری نثار اس وقت دھمکیاں دے رہے تھے کہ ڈاکٹر عاصم کی ویڈیوز سامنے لائیں گے اور آج سندھ حکومت کو کہہ رہے ہیں کہ یہ ویڈیوز کہاں سے آئیں، پیپلز پارٹی اس وقت اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ عدالتوں کے پاس بھی نہیں جاسکتی ہے، جن اداروں کی حراست میں یہ لوگ ہوتے ہیں انہی کے پاس ویڈیوز ہوتی ہیں، مسلم لیگ ن نے بڑی سیاسی غلطیاں کی ہیں۔

 

بشکریہ نجم سیٹھی صاحب، یہ اقتسابات ان کے پروگرام آپس کی بات میں سے لئے گئے ہیں

x

Check Also

شامی بچے، ترک مہربان

ترکی کی اپوزیشن پارٹی  سی ایچ پی کی رپورٹ ترکی میں آنے والے شامی بچوں ...

شامی پنجرہ

جیمز ڈین سلو   شام کا بحران دن بد دن بد سے بد تر ہو ...

برطانیہ کا عظیم جوا

مروان بشارا برطانیہ نے یورپی یونین سے باہر آنے کا فیصلہ کر لیا۔ اب ہر ...

%d bloggers like this: