:غیرقانونی رہائشی اسکیموں کا رحجان بڑھتاجارہا ہے۔ مالکان سہانے خواب دکھا کر پلاٹ فروخت کر دیتے ہیں لیکن مکین بنیادی سہولیات سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ایل ڈی اے ایسے عناصر کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کر رہا۔
فیروز پورروڈ، شیخوپورہ روڈ،جی ٹی روڈاور ملتان روڈ پرایسی غیر قانونی رہائشی اسکیموں کا جال موجود ہےجو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی منظوری کے بغیر بُنا گیا ہے۔
ایسی اسکیمں بناتے وقت مالکان اشتہارات کے ذریعے سہولیات دینے کے بہت سے وعدے کرتے ہیں۔ شہر کے مضافاتی علاقوں میں زمین کے بڑے ٹکڑے کو کاٹ کر بغیر منصوبہ بندی کے پلاٹ بنا کر فروخت کر دیا جاتا ہے۔رہائشی اسکیموں کے مالکان اپنا موقف دینے کو تیار نہیں ۔
ایل ڈی اے اپنا موقف کیمرے پر دینے سے انکاری ہے لیکن ان کے مطابق ضلع لاہور میں غیر قانونی رہائشی اسکیموں کی مجموعی تعداد دو سو چورانے ہےجن میں سےایک سوترانوے منظوری کے مراحل سے گزر رہی ہیں۔ رواں ماہ نیب نے بھی ایل ڈی اے سے غیر قانونی رہائشی اسکیموں کا ریکارڈ طلب کیا ہے ۔
ہاؤسنگ اسکیمیں بناتے وقت مالکان شہریوں کو خواب تو بہت سے دکھاتے ہیں لیکن وہ خواب کبھی پورے نہیں ہوتے