ماہرین نے حالیہ ریسرچ میں خیالی پکاؤ پکانے کو صحت کے لئے مفید قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خیالوں کی دنیا میں رہنے والے دیگر لوگوں کی نسبت زیادہ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں ۔
دن میں خواب دیکھنے والوں کو اکثر لوگ کہتے ہیں کہ خوابوں کی دنیا سے باہر آؤ، لیکن نئی تحقیق تو کچھ اور ہی کہہ رہی ہے۔
برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے ریسرچ کے بعدانکشاف کیا ہے کہ دماغ کا وہ حصہ جو ہمیں جاگتے میں خواب دکھاتا ہے، وہی حصہ بغیر سوچے سمجھے خودکار طریقے سے کام کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
ریسرچ کے مطابق دماغ کے چند مخصوص حصے جنہیں ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک (ڈی ایم این) کہا جاتا ہے، اس وقت فعال ہو جاتے ہیں جب ہم جاگتے میں خواب دیکھتے ہیں یا حال کی بجائے ماضی یا مستقبل کے بارے میں سوچتے ہیں ۔
ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ نئی تحقیق سے دماغی امراض کے شکار افراد کا علاج ممکن ہوسکے گا۔