آسکرایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم میکر شرمین عبید چنائے کی بہن کونجی اسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے فیس بک پر دوستی کی درخواست (فرینڈ ریکویسٹ )بھیجنے کا معاملہ سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر موضوع بحث بنا رہا تاہم دوستی کی درخواست بھیجنے والے ڈاکٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔
شرمین عبید چنائے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پرلکھا تھا کہ پاکستان میں کوئی حد نہیں، گزشتہ رات میری بہن آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کی ایمرجنسی میں گئی اور جس ڈاکٹر نے اس کا علاج کیا بعد میں اسے فیس بک پر فرینڈ ریکوئسٹ بھیج دی۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کر رہے ہیں کہ کسی ڈاکٹر کا اپنے مریض کا ریکارڈ چیک کر کے فیس بک پر فرینڈ ریکوئسٹ بھیجنا یا اس کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کرنا غیر اخلاقی حرکت ضرور ہے مگر یہ کسی طور پر بھی ہراساں کرنے کے زمرے میں نہیں آتا۔
بیشتر صارفین نے شرمین عبید چنائے کو ہی غلط قرار دیا اور کہا کہ اس معاملے کو کسی اور طرح بھی نمٹایا جا سکتا تھا۔ یہ مسئلہ ہرگز اس نوعیت کا نہیں تھا جس طرح اسے منظرعام پر لایا گیا اور اس کے باعث ایک ڈاکٹر اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
Doctor fired for sending friend request to influential Sharmeen Obaid's sister.Who'll make a documentary on this influence & abuse of power?
— Ibrar (@IbrarIbrahim) October 26, 2017
اس سلسلے میں اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسپتال رازداری کا بھرپور خیال رکھتا ہے اور وہ ڈاکٹر اور مریض کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات دینے سےگریزاں ہے۔
شرمین عبید چنائے سے ان کا موقف جاننے کےلئے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کا نمبر بند تھا۔