جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چیئرمین نیب تعینات کردیا گیا، وزارت قانون نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نام پر اتفاق کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے درمیان چیئرمین نیب کیلئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا جس کے بعد وفاقی وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے سابق جج کی چیئرمین نیب کے عہدے پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
حکومت کی جانب سے چیئرمین نیب کیلئے آفتاب سلطان، جسٹس (ر) رحمت جعفری اور جسٹس (ر) چوہدری اعجاز جبکہ اپوزیشن نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام تجویز کئے تھے
اس سے پہلے سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو کے حوالے سے انہوں نے حکومت کو قائل کیا اور کچھ دیر قبل ایک فون کال پر اس حوالے سے مشاورت بھی ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اب تک اس حوالے سے چار ملاقاتیں ہوچکی تھیں جبکہ آج آخری تاریخ تھی اس لیے نام دینا ضروری تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ جسٹس (ر) جاویداقبال ایبٹ آباد کمیشن کےسربراہ رہے، ان کا ماضی بہت اچھاہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب قمر زمان چودھری10اکتوبر2017کوریٹائرہورہےہیںاور وہ الوداعی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
حکومت نے چیئرمین نیب کے لیے تین نام دیئے تھے جن میں آفتاب سلطان، جسٹس (ر) رحمت جعفری اور جسٹس (ر) چودھری اعجاز شامل ہیں جبکہ اپوزیشن نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام چیئرمین نیب کے لئے تجویز کئے تھے۔
جسٹس(ر)جاوید اقبال 2فروری 2000 کو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بنے جبکہ 28اپریل 2000 کو سپریم کورٹ کے جج بنائے گئے۔انہیں9مارچ 2007کوسپریم کورٹ کاقائم مقام چیف جسٹس بنایاگیا۔