سینئر نیوز کاسٹر عائشہ خالد کے صحافت کو خیر باد کہنے کے بعد جیو نیوز انتظامیہ نے ان کی جگہ لاہور کی ہی ایک اور عائشہ سے رابطہ کرلیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد وہ جیو نیوز کی سکرین پر جلوہ گر ہو جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق عائشہ خالد نے 30 ستمبر کو جیو نیوز کے ساتھ ساتھ سکرین کو بھی خیر باد کہہ دیا ہے اور اب ان کا مستقبل قریب میں صحافت میں واپسی کا کوئی ارادہ نظر نہیں آرہا ۔
انہوں نے صحافت کو خیر باد کہنے کی وجہ نہیں بتائی لیکن انہوں نے یہ ضرور کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں یہ وجہ بھی سب لوگوں کے سامنے آجائے گی
پرائم ٹائم اینکر کے چلے جانے پر یقینی طور پر جیو نیوز میں خلا پیدا ہوا ہے جسے بھرنے کیلئے انتظامیہ متحرک ہوگئی ہے اور عائشہ خالد کے پائے کی ہی کسی خاتون اینکر کی تلاش جاری ہے۔
انتہائی مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جیو نیوز انتظامیہ نے لاہور کے ایک چینل میں کام کرنے والی عائشہ نامی نیوز کاسٹر سے رابطہ کیا ہے۔ یہ عائشہ اس وقت ریٹنگ کے اعتبار سے پانچویں سے ساتویں نمبر کے درمیان رہنے والے اس چینل میں بطور پرائم ٹائم اینکر کام کر رہی ہیں جس نے ٹی وی چینلز میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا ہے۔
چونکہ ابھی تک معاملات فائنل نہیں ہوئے اس لیے ذرائع نے اس عائشہ کے بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی بتایا ہے کہ انہوں نے بھی عائشہ خالد ہی کی طرح بطور نیوز کاسٹر اپنے کیریئر کا آغاز لاہور کے لوکل چینل سٹی 42 سے کیا جس کے بعد وہ اے آر وائی نیوز اور بول چینل میں بھی بطور پرائم ٹائم اینکر کام کر چکی ہیں۔