امریکا نے برسلز کے علاقے مولن بیک کے 8 مسلمان نوجوانوں کو امریکا جانے سے روک دیا ۔
یہ نوجوان اس 12 رکنی ٹیم کا حصہ تھے جو امریکا میں منعقد والی ایک آئی ٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے ائیرپورٹ پہنچے تھے ، جس کے بعد وفد کے باقی اراکین نے بھی جانے سے انکارکر دیا ۔
برسلز کی میونسپلٹی مولن بیک ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے جو یورپ میں ہونے والی دہشتگردی کے حوالے سےمشہور ہو گیا ہے ۔ مقامی حکومت مسلم نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے مصروفرکھنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
اسی پروگرام کے تحت مولن گیک کے نام سے ایک آئی ٹی پراجیکٹ شروع کیا گیاہے ،جس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو امریکا بھیجا جا رہا تھا ۔
تاہم جب یہ 12 ارکان ائیرپورٹ پہنچے تو ان میں سے آٹھ افراد کو ائیر لائن نے مطلع کیا کہ وہ امریکا نہیں جا سکتے ۔ اس حوالے سے کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی ۔
یا د رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مسلم نوجوانوں کو امریکا جانے سے روکا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے یورپین کیلئے بھی امریکا آنے کی پالیسی میں سختی کردی گئی ہے ۔ خصوصاً مسلمان نوجوانوں کو زیادہ مسائل کا سامنا ہے۔