بھارتی ٹی وی چینل سونی نے حکومت اور سول سوسائٹی کے دباؤ پر متنازعہ ڈراما “پہرے دار پیا کی” بند کر دیا۔ اس ڈرامے میں ایک 9 سالہ لڑکے اور 18 سالہ لڑکی کو دولہا دلہن دکھایا گیا۔
سونی ٹی وی پر یہ ڈراما رات 10 بجے نشر کیا جاتا تھا اور اسے شروع ہوئے ابھی چند ہی ہفتے ہوئے ہیں۔
ڈرامے میں دکھایا گیا کہ کچھ مجبوریوں کے تحت ایک 18 سالہ لڑکی کی شادی 9 سالہ بچے سے کر دی جاتی ہے۔ لڑکی اذدواجی ذمہ داریوں کے ساتھ بچے کی حفاظت کا ذمہ بھی اٹھاتی ہے۔
ڈرامے میں کم سن شوہر اور اس سے دگنی عمر کی بیوی کے درمیان جسمانی تعلق پر بھی ڈھکے چھپے الفاظ میں بات کی گئی۔
ڈرامے کا آغاز میں ہی سوشل میڈیا پر اس کے خلاف تحریک شروع کر دی گئی تھی، جس کے بعد حکومت نے بھی ایکشن لیا اور چینل کو ڈراما بند کرنے کے لئے ہدایت کی۔
کئی لوگوں کا خیال تھا کہ بھارت میں پہلے ہی کم عمری میں لاکھوں شادیاں ہوتی ہیں، جب کہ اس ڈرامے کو دیکھنے کے بعد اس رسم میں مزید اضافہ ہوگا، اور لڑکیوں کی بے جوڑ شادیاں بڑھ جائیں گی۔
ڈرامے کو نہ صرف اداکاروں، بلکہ پروڈیوسرز، ڈائریکٹرز، سماجی کارکنان اور سیاستدانوں سمیت عام افراد نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جب کہ عوامی رد عمل کو دیکھتے ہوئے بھارتی حکومت بھی حرکت میں آئی۔
ڈی این اے انڈیا نے اپنی خبر میں بتایا کہ بھارت کی انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ کی وزیر سمرتا ایرانی کے دباؤ پر سونی ٹی وی نے ’پہریدار پیا کی‘ نشریات بند کردی۔
سونی ٹی وی نے ڈرامے کو بند کرنے کے حوالے سے آفیشلی بیان بھی جاری کیا، جس میں عوامی رد عمل کے تحت ڈرامے کو بند کیے جانے کی تصدیق کی گئی۔
بھارت کی انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ وزیر سمرتا ایرانی سیاست میں آنے سے قبل ٹی وی ڈراموں کی معروف اداکارہ تھیں، انہوں نے کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی جیسے مشہور ڈرامے سمیت متعدد ڈراموں میں کام کیا۔