دبئی حکام نے پہلی بار رمضان کے مہینے میں دن کے وقت شراب کی فروخت کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی کی ہے۔
ماضی میں اگر کسی نے وائن یا بیئر پینی ہوتی تھی تو اس کو افطار تک کا انتظار کرنا پڑتا تھا۔
دبئی کے محکمہ سیاحت اور تجارتی مارکیٹنگ نے رمضان سے قبل ہوٹلوں کو ایکبھیجاکہ رمضان میں شراب کی فروخت عام دن کے تحت کی جائے نہ کہ مخصوص اوقات میں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو بہترین ماحول فراہم کرنا دبئی کی سیاحت کا مرکزی جزو ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ 10 لاکھ سیاح رمضان میں دبئی کا رخ کریں گے اور جو رمضان کا احترام بھی کریں گے۔
دبئی میں سیر و تفریح کے علاوہ سیاحوں کے لیے پرکشش بات یہ ہے کہ یہاں شراب فروخت ہوتی ہے جبکہ سعودی عرب، کویت اور ایران میں اس کی ممانعت ہے۔ شارجہ میں بھی شراب کی اجازت نہیں ہے۔
سیاحت کے علاوہ دبئی کے حکمرانوں کے پاس شراب فروخت کرنے کی ایک اور وجہ بھی ہے۔ ہر بیئر اور ہر شراب کے گلاس پر 30 فیصد ٹیکس ہے۔ اس کے علاوہ الکوحل درآمد کرنے پر 50 فیصد ٹیکس ہے۔ اس لیے شراب نوشی مہنگی ہے لیکن سیاح اور رہائشی دبئی ایئر پورٹ سے ڈیوٹی فری خرید سکتے ہیں۔
اتنا ٹیکس لگنے کے باوجود شراب نوشی میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ سنہ 2014 میں متحدہ عرب امارات میں چھ کروڑ 72 لاکھ لیٹر بیئر اور دو کروڑ لیٹر سپرٹ فروخت ہوئی۔