چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران خان کی نااہلی اور پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ آرٹیکل 17تھری کے تحت ہرسیاسی جماعت فنڈنگ ذرائع سے متعلق جوابدہ ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ حنیف عباسی کی درخواست کی سماعت کررہا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل انور منصور کے دلائل جاری ہیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا ہےکہ آپ نے اپنے جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کی تحقیقات کا اختیار نہیں،یعنی کے آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے آڈٹ کے بعد الیکشن کمیشن کو آڈٹ کا اختیار نہیں۔
جس کے جواب میں انور منصور نے کہا کہ جی ہاں میں یہی کہنا چاہ رہاہوں کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کےبعد الیکشن کمیشن کو آڈٹ کا اختیارنہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 17تھری کے مطابق ہرسیاسی جماعت فنڈنگ ذرائع سے متعلق جوابدہ ہے۔ جواب میں عمران خان کے وکیل کا کہناتھا کہ میں اس سے منحرف نہیں ہورہا، کچھ اور کہنا چاہتا ہوں۔
چیف جسٹس نے انور منصور کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا تفصیلات دینے کے بعد وصول شدہ فنڈ کی الیکشن کمیشن جانچ پڑتال نہیں کرسکتا؟ جس کے جواب میں انور منصور نے کہا کہ جی قانون میں ایسی کوئی اجازت نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا یہ قابل قبول دفاع ہے کہ الیکشن کمیشن اسکروٹنی نہیں کرسکتا؟