جے آئی ٹی کی رپورٹ میں شریف خاندان کی تین مزید آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کی آف شور کمپنی بھی نکل آئی ہے۔
مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی مالک بھی ثابت ہو گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی کمپنی ایف زیڈ ای سے غیرقانونی ترسیلات کی گئی ہیں۔
ایف زیڈ ای کیپیٹل کمپنی کے چیئرمین نواز شریف ہیں، اسی اور نوے کی دہائی میں آف شور کمپنیاں بنانے کے وقت نواز شریف کے پاس سرکاری عہدہ بھی تھا۔
یہ کمپنیاں بینکوں اور دوسرے اداروں سے قرض لے کر بنائی گئیں۔
اکثر کمپنیاں مکمل طور پر فنکشنل نہیں ہیں یا خسارے میں جا رہی ہیں، ان کمپنیوں میں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز، حدیبیہ پیپر ملز، حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی، حمزہ بورڈ ملز، مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز شامل ہیں۔
ان کمپنیوں کے نقصان کی وجہ سے شیئر ہولڈرز کو کبھی پیسے نہیں دئیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مریم نواز نیلسن اور نیسکول کی بینفشری مالک ہیں، نیلسن اور نیسکول کے برطانیہ میں بے تحاشا اثاثے موجود ہیں۔
رپورٹ میں شریف خاندان کی 3 مزید آف شورکمپنیز کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ ان کمپنیوں کے نام الانا سروسز، لینکن ایس اے اور ہلٹن انٹرنیشنل سروسز ہیں۔
سعودی کمپنی ہل میٹل، برطانوی کمپنی فلیگ شپ سے غیرقانونی ترسیلات کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ان کمپنیز کے پیسے سے برطانیہ میں مہنگی ترین جائیدادیں خریدی گیئں۔
پیسہ برطانیہ، سعودی عرب، یو اے ای اور پاکستان کی کمپنیوں کو بھی ملتا ہے۔