پاراچنار میں گزشتہ ہفتے ہونے والے خودکش حملوں کے بعد آخرکار 7 روز بعد آج آرمی چیف علاقے کا دورہ کرسکے ہیں۔ کسی بھی اعلیٰ شخصیت کی یہاں تک رسائی نہ کرپانے کی وجہ سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونا تھی۔
پاراچنار کے بالکل ساتھ موجود ہنگو میں دوسری جانب طالبان پوری طرح متحرک ہیں اور یہاں ان کی جانب سے عوام کو مبارکباد کے پیغامات بھی بانٹے جارہے ہیں۔
طالبان کی جانب سے یہ مبارکبادی پیغامات عید کے اجتماع میں بانٹے گئے تھے۔ عید کا یہ پیغام طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ کی جانب سے تھا۔
یاد رہے کہ عید سے محض دو روز قبل پاراچنار میں خود کش حملے میں 80 سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
یہ مبارکبادی پیغامات ہنگو کے نواح میں ٹل کے مقام پر ہونے والے عید کے اجتماع میں بانٹے گئے۔
کتابچے نما اس مبارکبادی پیغام کے سرورق پرجلی حروف میں پشتو کا ایک جملہ درج ہے، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ چھوٹی عید کی آمد کے موقع پر امیرالمومنین شیخ الحدیث ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی طرف سے مبارکی کا پیغام۔
طالبان کا یہ اجتماع اس لحاظ سے لمحہ فکریہ ہے کہ پاراچنار میں دھرنا دینے والے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اندھا دھند گولیاں بھی برسائی گئیں تھیں، جبکہ وہ نہتے تھے۔
دوسری جانب کچھ ہی فاصلے پر عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث تنظیم کے کارکنان کھلے عام اپنا پیغام عام کررہے ہیں۔