ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے پر کوئٹہ سے صحافی ظفر اللہ اچکزئی کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر تبصرہ کیا تھا۔
گرفتار رپورٹر کے اہل خانہ کے مطابق ظفراللہ اچکزئی کو عید الفطر سے ایک روز قبل 25 جون کو حراست میں لیا گیا۔
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کے مطابق کوئٹہ سے نکلنے والے اخبار ‘قدرت’ کے رپورٹر ظفراللہ اچکزئی کو انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت حراست میں لیا گیا۔
ایف آئی اے نے صحافی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا۔ عدالت 6 روزہ ریمانڈ پر رپورٹر کو ایف آئی اے کے حوالے کرچکی ہے۔
گرفتار ہونے والے ظفراللہ کے والد اور روزنامہ قدرت کے ایڈیٹر ان چیف نعمت اللہ اچکزئی کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل سیکیورٹی ایجنسی نے ہمارے ہمسائے کو محصور کیے رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایجنسی نے گزشتہ روز انہیں آگاہ کیا کہ ظفراللہ اچکزئی کو انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔
دریں اثناء بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور دیگر تنظیموں کے مشترکہ اجلاس ظفراللہ کی گرفتاری کے طریقے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر صحافی کے خلاف کوئی شکایت تھی، تو انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ معاملے کو مناسب فورم پر اٹھاتے۔
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ اگر کوئی صحافی کسی قانون کی خلاف ورزی کررہا ہو تو اسے گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔