فیس بک پر براہ راست اسٹریمنگ میں شکاگو کے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گيا۔ ویڈیو ابھی بھی تادیبی پیغام کے ساتھ فیس بک پر موجود ہے اور اسے سات لاکھ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں کمپنی کے ضابطے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ سوشل میڈیا اس وقت کسی ویڈیو کو ہٹائے گا جب وہ کسی تشدد کا جشن منائے یا اس کی قصیدہ خوانی کرے۔
قتل کی لائیو ویڈیو میں مسٹر پرکنس اور لوگوں کے ایک گروپ کو گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ اچانک گولی چلنے کی آواز آتی ہے۔ اس کے بعد فون ہلتا ہوا نظر آتا ہے اور خون آلود گھاس نظر آتی ہے اور پھر سکرین بندہو جاتی ہے۔ اس میں پاس بیٹھے لوگوں کی چیخنے اور رونے کی آوازیں بحی سنی جا سکتی ہیں۔
شکاگو میں 3 ماہ میں یہ دوسری بار ہے جب کسی شوٹنگ کو فیس بک پر براہ راست نشر کیاگیا ہے۔
مارچ کے مہینے میں ایک نامعلوم شخص کو لائیو ا سٹریمنگ کے دوران 16 بار گولی ماری گئی۔
ابھی تک دونوں معاملوں میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔
شکاگو میں مسلح جرائم میں کافی زیادہ ہوتے ہیں ۔ گذشتہ سال تقریبا 500 قتل ہوئے تھے اور رواں سال مسلح تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
فیس بک پر لائیو آنے والے مناظر )بچے نہ دیکھیں(