حکومت کا شکرگزار، کرپشن کا خاتمہ ضروری، الوداعی خطاب

پاک فوج کے سبکدوش آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بطور آرمی چیف الوداعی خطاب میں جہاں امن و امان کے حصول کے لئے حکومت کے ساتھ پر اس کا شکریہ ادا کیا، وہیں کرپشن کے مکمل خاتمے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
جی ایچ کیو میں چینج آف کمانڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ انہیں دنیا کی بہترین فوج میں خدمات کا اعزاز ملا جس پر اللہ کے شکرگزار ہیں۔
ایک سپاہی کے لئے ایسی بہادر، فرض شناس اور باصلاحیت فوج کے ساتھ وابستگی سعادت سے کم نہیں۔ میں مشکور ہوں کہ بطور سپہ سالار مجھے صلاحیتوں کے اظہار اور منصب کے تقاضوں کو نبھانے کا موقع دیا گیا۔
میں نے ہر فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو اولین ترجیح دی اور مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے اپنی اور پاک فوج کی پوری توانائیاں استعمال کیں۔
اس سفر میں مجھے قوم کا مکمل تعاون حاصل رہا، پاکستان آرمی کے تمام افراد، اپنی پوری قوم کا شکر گزار ہوں، پاک فوج کے ساتھ ملک و ملت کا مضبوط رشتہ اور اس سے وابستہ امیدیں مشکل سے مشکل وقت میں حوصلے بلند کرتی رہیں۔
مجھے پختہ یقین ہے کہ فوج عوام کے اعتماد پر ہمیشہ پورا اترے گی، کامیابی کے اس سفر میں فوج کے ساتھ رینجرز، ایف سی، پولیس اور لیویز نے بیش بہا قربانیاں پیش کیں، انٹیلی جنس ایجنسی نے امن و امان کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔
میں ان تمام اداروں کا تہہ دل سےمشکور ہوں جنہوں نے آپریشن ضرب عضب کے دوران حب الوطنی، شجاعت، پیشہ ورانہ کامیابیوں کے اعلیٰ ایسے اعلی معیار قائم کئے جن کی مثال نہیں ملتی۔
دفاع وطن کے لئے ہماری بہادر افواج اور شہریوں، خواتین، بچوں، جوانوں، بزرگوں نے بھی قربانیں دیں۔ میں ان تمام شہدا اور ان کے لواحقین کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتا ہوں۔
وطن عزیز کے بارے میں کسی بھی قسم کے ناپاک عزائم کے خلاف فوج مضبوط ترین دفاعی قوت ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی سے جنگ لڑ کر تاریخ کے دھارے کو موڑا، خطے میں امن کو نئی امید دی۔
بلوچستان اور کراچی میں امن کا قیام ہو، ضرب عضب، تعمیر و ترقی ہو، سی پیک پراجیکٹ ہو، ہر میدان میں کامیابی کے ثمرات ہر میدان میں واضح نظر آ رہے ہیں۔
آج کے دن کی وساطت سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور سیاسی قیادت کا بھی شکریہ ادا کرتا رہوں جن کا تعاون ہماری کوششوں میں شامل رہا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہماری تمام کوششوں کو رائے عامہ کا مکمل اعتماد حاصل رہا۔
اس قومی اتفاق رائے کے لئے میڈیا نے ایک مثتت کردار ادا کیا اور اس کے لئے میں صحافتی حلقوں کا مشکور ہوں۔
میں پاکستان ایئر فورس اور نیوی کے ہم منصبوں اور سپاہ کا بھی شکر گزرا ہوں، جن کی سپورٹ ہمیں تمام کامیابیوں میں حاصل رہی۔ مسلح افوج کا یہ ربط اور تعاون ہمارا بیش قیمت اثاثہ ہےجس پر ہمیں فخر ہے۔
خطے میں سکیورٹی کے حالات پیچیدہ ہیں، چیلنجز ابھی ختم نہیں ہوئے، حالیہ سالوں میں کامیابیوں کے استحکام کے لئے ضروری ہے کہ شہدا کی قربانیوں کو بھلایا نہ جائے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ قوم اور ادارے صورت حال کا ادراک کریں، بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے اندرونی کمزوریوں، کرمنیلٹی، کرپشن اور ایکسٹریم ازم کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہو گا۔ نیشنل ایکشن پلان پر روح کے مطابق عمل درآمد لازم ہے۔
مکمل امن کے حصول کی جانب ہمارا سفر قدم بقدم جاری ہے، بتدریج دنوں سے ہفتوں اور مہینوں کا استحکام حاصل کر لیا ہے۔یقین دلاتا ہوں ہماری منزل اب دور نہیں، خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی، فوج ان کے سدباب تک مصروف عمل رہے گی۔
بدقمستی سے حالیہ مہینوں میں ریاسی دہشت گردی اور بھارت کے جارحانہ اقدامات نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ میں بھارت پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے تحمل کو ہماری کمزوری سمجھنا بھارت کے لئے نقصان دہ ہو گا۔
ہم نے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لئے مخلصانہ اور سنجیدہ کردار ا کیا۔ امن کے لے لازم ہے کہ مسئلےکو سیاسی مفاہمت کے ذریعے حل کیا جائے۔
خطے میں امن و خوشحالی کی ضمانت چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور ہے، یہ چین، پاکستان، وسطی ایشیا کی ریاستوں اور دیگر ملکوں کے تعاون اور استحکام کو فروغ دے گا۔ وقت آ گیا ہے کہ سی پیک کے دشمن اپنی کوششیں ترک کر کے اس کے ثمرات میں شریک ہوں۔
پاکستان کا مستقبل اس کے باصلاحیت اور ہونہار نوجوانوں سے وابستہ ہے، ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے ہم نے بہت کوشش کی ہے، خواش ہے کہ نوجوان نسل پختہ ارادے اور مثبت سوچ کے ساتھ ہمارے مشن کو آگے لے کر چلے۔
رخصت ہوتے ہوئے فخر ہے کہ میرے زندگی اور خدمات عظیم قوم اور تابناک پروفیشن کے لئے وقف رہی۔ میں اداروں کے استحکام اور برابری پر یقین رکھتا ہوں۔ کوشش رہی ہے کہ تمام ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ملک کی سلامتی اور خوش حالی کے لئے کام کریں۔
فوج مضبوط اور اعلیٰ روایات کی حامل ہے، آج کمان کی یہ تبدیلی فوج کی عظیم اور اعلیٰ روایت کی حامل ہے، آج کمان کی یہ تبدیلی فوج کی عظیم اور اعلیٰ اقدار کے تسلسل کی علامت ہے۔
یہ پاک فوج کی خوش قسمتی ہے کہ نئے سپہ سالار اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور قوت فیصلہ کے حامل ہیں۔ بطور آرمی چیف ان کی تقرری ہر جوان اور افسر کے لئے اس امر کی ضامن ہے کہ وہ اپنے اوپر کئے گئے اعتماد پر پورا اتریں گے۔
مجھے یقین ہے کہ پاک فوج اپنے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار کو ہر دور میں برقرار رکھے گی اور قربانی کی روایت اور جذبے کے ساتھ وطن عزیز کی خدمت کو مقدم رکھے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: