کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں اساتذہ کے تشدد سے معذور ہونے والے طالب علم کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔ میڈیکل بورڈ اس سلسلے میں اپنی تجاویز آج وزیراعلیٰ سندھ کو بھی پیش کرے گا۔
لاڑکانہ کے طالب علم محمد احمد پر اساتذہ نے تشدد کیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی قوت گویائی ختم ہوگئی تھی۔ گلا دبانے کے باعث گردن کی ہڈی ٹوٹنے سے دماغی طور پر بھی مفلوج ہوچکا ہے۔
محمد احمد کی کیفیت کو جانچنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیکل بورڈ قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔
میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق محمد احمد کی گردن پر چوٹیں ہیں اور اس کا نرخرہ کئی جگہ سے ٹوٹا ہوا ہے جب کہ اس کے دماغ کو آکسیجن نہیں مل رہی۔
میڈیکل بورڈ نے تشدد کی تصدیق نہیں کی ہے البتہ اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ بچے کی گردن پر کسی بھاری چیز سے ضرب لگائی گئی ہے۔
محمد احمد کی فزیو تھراپی نجی اسپتال میں کی جاری ہے اور اسے جاری رکھا جائے۔ دوسری جانب احمد کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کے علاج سے مطمئن ہیں۔