کراچی ایئرپورٹ حملے کی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ تین دہشت گرد تنظیموں نے مل کر کارروائی کی تھی۔
کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری کی۔ لشکر جھنگوی اور القاعدہ نے حملے میں سہولت کاری کی۔
دہشت گردوں کے سہولت کار سعید عرف کالو نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے دہشت گردوں کو ایئرپورٹ پر پہنچایا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایئرپورٹ حملے میں مارے گئے 10 دہشت گردوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے بھی حاصل کئے۔
ان دہشت گردوں کو کراچی میں ایدھی فاؤنڈیشن کے قبرستان میں دفن کیا گیا تھا جہاں قبر کشائی کرکے ان کی لاشوں کے نمونے حاصل کئے گئے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم نے یہ عمل جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں مکمل کیا۔
قوال امجد فرید صابری، فوج اور رینجرز اہلکاروں کے قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزم عاصم عرف کیپری اور اسحاق عرف بوبی کے بیانات کی روشنی میں پھر سے کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دونوں ملزموں نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ ان کے رشتے دار احتشام اور دوست ماجد ایئرپورٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں شامل تھے۔
2014 میں دہشت گردوں نے کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملہ کیا تھا جس میں 11 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 19 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
اس حملے کے بعد پاک فوج نے حکومت کی منظوری سے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا۔