اسموگ کا اثر، سانس کی بیماریاں بڑھنے لگیں

اقوام متحدہ نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں آلودگی کے باعث سانس کی بیماریاں انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

ادارے کے مطابق پاکستان کے تمام شہروں میں آلودگی انتہائی خطرناک سطح پر ہے۔ حالیہ اسموگ اس کا ایک اظہار تھی ، تاہم یہ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ کہیں شہروں میں یہ کچھ دن کے لئے نمودار ہوئی جبکہ باقی شہروں میں موجودگی کے باوجود یہ واضح نہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ آلودگی کے ذرات جو اسموگ کی صورت میں واضح ہوئے انتہائی کثیف ہیں اور ہوا کے ساتھ پھپھڑوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ پاکستان میں سانس کی نالیوں کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے ، ہر سال 70 لاکھ افراد سانس اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں جنکہ 2020 ءتک یہ بیماری ملک میں اموات کی سب سے بڑی وجہ بن جائےگی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانس کی نالیوں بیماری زیادہ تر انسان خود پیدا کرتا ہے۔ 40سے 45 سال کی عمر میں لاحق ہونے والی اس بیماری کی بڑی وجہ سگریٹ نوشی بھی ہے  کیونکہ موجودہ آلودگی میں یہ مزید مہلک بن رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ عارضہ موروثی بھی ہوسکتا ہے ۔ماہرین کے مطابق پاکستان میں 2کروڑ لوگ سگریٹ پیتے ہیں، جن میں 33 فیصد مرد اور4اعشاریہ 37فیصدخواتین شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کمرے میں سگریٹ کے دھویں کا اثر 6 گھنٹے تک رہتا ہے جبکہ اسموگ اور آولدگی کے اثرارت مستقل ہیں۔ گوبر اورمچھر بھگانے والی ادویہ کا دھواں بھی سانس کی بیماری پھیلاتا ہے۔

رپورٹ میں ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی بیماری لگ جائے تو مشکل سے جاتی ہے ۔اپنے سانس کا تحفظ یقینی بنائیں کیونکہ یہ اگلی نسلوں کےتحفظ کیلئے ضروری ہے ۔ ایسی بیماریاں عام طور پر موروثی بن جاتی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: