خضدار میں شاہ نورانی کے مزار پر دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور نے ہفتے کی شام 5 بج کر 50 منٹ پر خود کو دھمال کی جگہ پر اڑایا۔
دھماکے میں 7 کلوگرام سے زائد بارودی مواد اور بال بیرنگز کا استعمال کیا گیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچایا جاسکے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملہ آور کم عمر اور افغانی لگا تھا۔ مزار پر کوئی چاردیواری بھی نہیں ہے۔ اس لیے میٹل ڈیٹیکٹر اور واک تھرو گیٹس بھی نہیں لگائے گئے۔
آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے بھی دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی منصوبہ بندی کب اور کہاں کی گئی ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
آئی جی ایف سی نے کہا کہ داعش نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ماضی میں ایسے واقعات کا سراغ لگا کر کارروائی کی گئی، اب بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔