مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور پولیس نے سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے لیے جانے والوں پر بدترین تشدد کیا۔
سیکورٹی فورسز کی شیلنگ سے 14 سالہ لڑکی شہید ہوگئی اور سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔ جامع مسجد سری نگر میں آج بھی نماز جمعہ نہ پڑھائی جاسکی۔
بارہ مولا میں بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے 3 کشمیری نوجوان شہید کردئیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ٹورنا رامپور اور اڑی کے علاقوں میں نوجوانوں کو اکٹھا ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی کی۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے بھارتی ظلم و جبر کے خلاف جمعہ کو یوم استقلال مارچ کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت یاسین ملک اور میر واعظ عمر فاروق نے کرنا تھی۔
بھارتی فوج نے یاسین ملک کو مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے جمعرات کو ہی گرفتار کرلیا تھا۔ انہیں آج سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔
قابض فوج نے آج حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی گرفتار کرلیا جبکہ سید علی گیلانی کو گھر میں نظر بند کررکھا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے صورتحال کشیدہ ہے۔
کشمیریوں کے احتجاج اور مظاہروں کو روکنے کے لیے وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ 126 روز سے جاری ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔