پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف، گھوسٹ اور بند تندوروں کو سکیم بند ہونے کے باوجود آٹے کی فراہمی کی تحقیقاتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر چیرمین کمیٹی میاں محمود الر شید کا شدید اظہار برہمی کیا اور سیکریٹری فوڈ کو45روز میں مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز پنجاب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید نے استفسار کیا کہ سستی روٹی سکیم کو بند ہونے کے باوجود کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کیوں کی جا رہی ہیں جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ سکیم میں 24ارب کی سبسڈی دی گئی تھی جس میں کمرشل بنکوں کو واجب الادا16ارب روپے کے عوض سود ادا کیا جا رہا ہے جو کروڑوں میں ہے۔
اس پر چیئرمین کمیٹی میاں محمود الر شید نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔اجلاس میں ممبران وحید ڈوگر اور میاں ثاقب خورشید شامل تھے جبکہ سیکریٹری فوڈ محکمے کی جانب سے پیش ہوئے۔
کمیٹی چیئرمین میاں محمود الر شید نے گھوسٹ اور بند تندوروں پر انکوائری رپورٹ پیش نہ کرنے پر سیکرٹری فوڈ آصف بلال لودھی کی سخت سرزنش کی اور45روز میں مکمل تحقیقاتی رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ غریب آدمی کو سستی روٹی سکیم سے کچھ فائدہ حاصل نہیں ہوا لیکن آج بھی قوم کے ٹیکس کے پیسوں سے سود کی مد میں کروڑوں روپے کمرشل بنکوں کو ادا کئے جا رہے ہیں جو سخت زیادتی ہے۔