ایران نے کہا ہے کہ اگر امریکا کی وجہ سے اس کا عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدہ خطرے میں پڑتا ہے تو اس کے پاس مزید آپشن بھی موجود ہیں۔ یہ بات ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سلواک میں اپنے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہی۔
جواد ظریف نے سلواک میں پریس کانفرنس میں کہا کہ تمام فریق متفقہ طور پر طے پانے والے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ تہران کی خواہش، امید اور ترجیح ہے کہ امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والا جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہو۔
انہوں نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ جوہری معاہدہ کوئی دو طرفہ معاہدہ نہی ہے کہ ایک فریق اسے ختم کر دے لیکن اگر ایسا ہوا تو ایران کے پاس متبادل آپشنز بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران ایران کے امریکا سمیت 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ گزشتہ برس جولائی میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی شدید الفاظ میں مخالفت کر چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کرنے پر زور دیا تھا۔