تیز شور انسانی صحت کا سب سے بڑا دشمن

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق شور کی آلودگی عوام کی صحت کو درپیش سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہے، بلکہ فضائی آلودگی کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
اس میں ذہنی تناؤ سے لے کر نیند کے مسائل اور دل کے مسائل سے لے کر دورے تک شامل ہیں۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ انسانی جسم شور کے جواب میں ردعمل دکھاتا ہے۔
زمانہ قدیم سے ممکنہ خطرے کے شور کے بعد انسان فیصلہ کرتا تھا کہ اسے بھاگ جانا ہے یا لڑنا ہے۔
ایسی کسی بھی صورت حال میں اس کے جسم میں ایک کیمیائی مادہ نکلتا ہے جسے ”ڈوپامائن“ کہتے ہیں۔ یہ خبردار رکھتا ہے پھر اینڈرینالین اور نوریڈرینالین جیسے تناؤ والے ہارمونز ہیں، جو بھاگنے یا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرواتے ہیں۔
لیکن اگر شور جاری رہے تو جسم سے کورٹیسول خارج ہونا شروع ہو جاتا ہے جو تناؤ ہی کا ایک ہارمون ہے لیکن ہماری صحت پر انتہائی منفی اثرات رکھتا ہے۔
اگر جسم میں کورٹیسول کی مقدار زیادہ ہو تو اس سے پیٹ کے امراض، نیند کے مسائل، سر درد، بانجھ پن اور بلڈ پریشر میں اضافے جیسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
مستقل شور کی وجہ سے انسان کا جسم مستقل چوکنا رہتا ہے اور یہ صحت کے لیے بالکل بھی ٹھیک نہیں۔ مسلسل شور کی زد میں رہنے سے بلڈ پریشر میں اضافہ دل کا دورے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

کم از کم 20 ایسی تحقیق ہیں جو بتاتی ہیں کہ جو بچے ہوائی جہاز یا ٹریفک کے شور کی زد میں رہتے ہیں وہ دیگر بچوں کے مقابلے میں پڑھنے اور چیزوں کو یاد رکھنے میں کمزور ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: