ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں اہم ترین کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے فلوریڈا جیسی ریاست میں بھی کلنٹن کو شکست دی۔ کئی ماہ سے ایک بھی پول یہ پیش گوئی نہیں کر رہا تھا کہ ٹرمپ جیت جائے گا۔
تاہم اب ڈیٹا یہ ثابت کرتا ہے کہ ٹرمپ نے نا صرف اپنے ذہین ترین پارٹی رہنماؤں کو غلط ثابت کیا بلکہ اس نے تمام میڈیا کو بھی غلط ثابت کر کے اپنی ذہانت سے انتخابات جیت لئے۔ آج ثابت ہو گیا کہ ٹرمپ تمام امریکیوں سے ذہین ترین شخص ہیں۔
صدر اوباما نے اپنی فتح کے موقع پر نوجوان امریکیوں کو ری پبلکن سے دور کر دیا تھا۔ 70فیصد نوجوانوں نے اوباما کو ووٹ دیا۔ ہلیری کی بھی کوشش تھی کہ وہ امریکی نوجوانوں سے تعلق بڑھائیں لیکن وہ صرف 55فیصد نوجوانوں کی حمایت حاصل کر سکیں۔
کلنٹن کو فلوریڈا میں شکست ہوئی۔ ٹرمپ نے انہیں 2.4فیصد کے چھوٹے مارجن سے شکست دی۔ اس ریاست میں بائیں بازو کی وجہ سے ٹرمپ جیتے کیونکہ بائیں بازو کا 3.1فیصد ووٹ گیری جانسن کو ملا۔کلنٹن جیسے ہی فلوریڈا ہاریں انہیں معلوم ہو گیا کہ اب ٹرمپ صدر ہیں۔
ٹرمپ کی جیت میں اوہائیو نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ یہاں لوگ کم پڑھے لکھے ہیں اور مزدور طبقے کی تعداد زیادہ ہے۔ اس ریاست سے ٹرمپ نے 10پوائنٹس سے کلنٹن کو شکست دی۔
ٹرمپ نے شمالی کیرولینا میں بھی تاریخی جیت حاصل کی۔ یہ ریاست یوں تو ری پبلکن ہی جیتتے ہیں لیکن ٹرمپ کی وجہ سے خطرہ تھا کہ شاید شمالی کیرولینا ری پبلکن کے ہاتھ سے نکل جائے۔
ڈیموکریٹس کو اپنے گھر میں بھی شکست ہوئی، وسکونسن تاریخی طور پر ڈیموکریٹ ریاست ہے لیکن یہاں بھی ٹرمپ کا جادو چل گیا اور انہوں نے 51.3فیصد ووٹ حاصل کیے۔
ہلیری نوجوانوں کو بھی اپنے ساتھ ملانے میں ناکام ہوئیں۔ صرف 55فیصد نوجوان ان کے ساتھ تھے حالانہ اوباما نے اپنے انتخابات میں 70فیصد نوجوانوں کو راغب کیا جن کی عمر 16-29سال کے درمیان تھی۔
امید تھی کہ کلنٹن کو بطور خاتون بہت ووٹ ملیں گے۔ خواتین کھل کر ان کی حمایت کریں گی۔ ٹرمپ نے ویسے بھی خواتین کےبارے میں جو کچھ کہا تھا اس کے بعد امید یہی تھی کہ شاید وہ نہ جیت سکیں لیکن پھر بھی خواتین اور خصوصاً سفید فام خواتین نے کھل کر ٹرمپ کی حمایت کی اور انہیں صدرارت کے عہدے تک پہنچا دیا۔