بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے دہلی پبلک سکول میں طلبا و طالبات نے جمعہ کو کلاسز کا بائیکاٹ کیا اور اسکول احاطے میں انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیا۔ طلبہ ایک استانی کو عبایا پہننے پر ملازمت سے برطرف کیے جانے پر احتجاج کر رہے تھے۔ دہلی پبلک سکول پورے ہندوستان میں معیاری سکولوں کا ایک نیٹ ورک ہے۔ وادی میں اس کی کئی شاخیں ہیں۔
ڈی پی ایس سکول میں تنازعہ جمعرات کو اُسوقت کھڑا ہوا جب اسکول کی پرنسپل نے استانی سے کہا کہ کلاس میں عبایا پہن کر نہیں جائیں اور انہیں نوکری یا عبایا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس پر استانی سکول چھوڑ کر چلی گئیں۔‘
طلبا میں پرنسپل کے برتاو پر کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پرنسپل نے دھرنے پر بیٹھے طلبا کو قائل کرنا چاہا تو انہیں کئی مشکل سوالات کا سامنا کرنا پڑا
اسکول میں دو روز سے درس و تدریس کا عمل روکا ہوا ہے۔ والدین اور اساتذہ کے درمیان میٹنگ بھی ملتوی کردی گئی ہے۔
پانچ سال قبل بھی اس سکول میں جمعہ کی نماز کو لے کر ہنگامہ ہوا تھا۔ اسکول انتظامیہ نے جمعہ کو آدھے دن کے بعد چھٹی کو نہیں تسلیم کیا تو جمعہ کے روز طلبا نے اسکول کے گراؤنڈ میں باجماعت نماز کی جس پر انتظامیہ نے اعتراض کیا۔ طلبا نے مشتعل ہو کر اسکول میں توڑ پھوڑ کیجس کے باقی سکولوں کی طرح ڈی پی ایس میں بھی جمعہ کے روز دوپہر کے بعد چھٹی ہونے لگی۔