بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کالے دھون کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے بڑا فیصلہ کیا ہے اور ملک میں 1000 اور 500 روپے کے نوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اب بھارت میں 100 روپے کا نوٹ ہی سب سے بڑا ہو گا۔یہ غیر معمولی اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس فیصلے سے فائدہ یہ ہو گا کہ جن لوگوں کے پاس بلیک منی 500 اور ہزار روپے کے نوٹوں کی شکل میں ہے، وہ اب یا تو پکڑے جائیں گے یا ان کی بلیک منی کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔
جن لوگوں کے پاس کالا دھن ہے، اگر وہ یہ رقم بینکوں میں جمع کراتے ہیں تو انہیں محکمہ انکم ٹیکس کو جواب دینا ہوگا کہ یہ رقم ان کے پاس کہاں سے آئی اور اس پر انہوں نے ٹیکس کیوں جمع نہیں کرایا تھا۔
نریندر مودی نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹ ہیں وہ انہیں ڈاک خانوں اور اپنے بینک کھاتوں میں جمع کراسکیں گے اور جمع کرائی جانے والی رقم کے لیے کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔
بینکوں میں یہ سہولت دس نومبر سے تیس دسمبر تک دستیاب رہے گی۔
وزیر اعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ منگل کو اور ملک کے کچھ علاقوں میں بدھ کو بھی اے ٹی ایم مشینیں بند رہیں گی۔ منگل کو بینک بھی صارفین کے لیے بند رہیں گے تاکہ وہ خود کو نئے نظام کے لیے تیار کرسکیں۔
اس کے علاوہ حکومت نے دو ہزار روپے کا نیا نوٹ بھی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئندہ چند دنوں تک بینکوں سے رقم نکالنے پر بھی کچھ پابندیاں عائد رہیں گی، یعنی کتنی رقم نکالی جاسکتی ہے، تاہم وزیر اعظم کے مطانق یہ پابندیاں جلد ہی ہٹا لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ انڈیا میں بدعنوانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور بعض تخمینوں کے مطابق ملک کی متوازی معیشت کی مالیت بھی کھربووں ڈالر ہے۔
حکومت اس رقم کو نکلوانا چاہتی ہے۔ ستمبر میں ہی ایک ایمنسٹی سکیم ختم ہوئی ہے جس میں لوگوں کو کالا دھن ڈکلئر کرنے کی سہولت دی گئی تھی۔