برطانیہ اور بھارت کے سائنسدان مون سون بارشوں کی زیادہ درست طور پر پیش گوئی کرنے کے لئےخلیج بنگال میں زیر آب روبوٹ چھوڑیں گے۔
بہتر پیشن گوئی سے بھارت کے اُن 200 ملین سے زائد کسانوں اور زراعت کے پیشے سے منسلک افراد کے معیار زندگی میں بڑی تبدیلی لائے گا، جنہیں تباہ کن خشک سالی کا سامنا ہے۔
اگلے ہفتے ایک بھارتی بحری جہاز کے ذریعے سات روبوٹس پانی میں چھوڑیں گےجو یہ پتہ لگائیں گے کہ سمندر کا اتار چڑھاؤ کس طرح مون سون کی بارشوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ان روبوٹس میں کمپیوٹر نصب ہیں اور یہ دیکھنے میں چھوٹی پیلے رنگ کی آبدوزکی طرح ہیں۔
یہ روبوٹس خلیج کے جنوبی حصے میں ایک ماہ کے دورانیے میں پانی کے بہاؤ، اور درجہ حرارت کی جانچ کریں گے۔
سیٹیلائٹ کے سگنلز کے ذریعے سائنسدانوں کو فراہم کردہ ان معلومات سے سمندر کے کمپیوٹر نمونے تخلیق کرئےگا تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ سمندر کس طرح بھارت کے موسم پر اثر انداز ہوتا ہے۔
بھارت میں مون سون کو سمجھنے کے لیے آٹھ ملین پونڈ کی لاگت سے عمل میں لائی جانے والی یہ تازہ ترین کوشش ہے