لاہور ہائیکورٹ نے پاناما لیکس کے انکشافات پر وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر چیئرمین نیب سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس شاہد وحید پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے ارکان نے اپنے اثاثے چھپائے اور ان کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقل کیا۔
نیب آرڈیننس کے سیکشن اٹھارہ کے تحت چیئرمین نیب کو وزیراعظم کے خلاف ازخود کارروائی کا اختیار ہے۔ چیئرمین نیب نے ابھی تک وزیراعظم کے خلاف کارروائی شروع نہیں کی جوقوانین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ پاناما لیکس پر چئیرمین نیب کو کارروائی کا حکم دیا جائے.
لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب سے شق وارجواب طلب کرتے ہوئے مقدمے کی درخواست 28 جون تک ملتوی کردی۔