کراچی پریس کلب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے فاروق ستار نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان فاروق ستار کے نام سے رجسٹرڈ ہے، جس ایم کیو ایم کے تحت ہم نے حلف لیا اس میں ایسے کسی طرز عمل کی گنجائش نہیں ہے۔میرے اس پیغام کو سمجھیں یہ یہاں کیلئے بھی ہے اور وہاں کیلئے بھی ۔
انہوں نے کہامتحدہ قومی موومنٹ کو آپریٹ بھی پاکستان سے ہونےکی ضرورت ہے،کراچی میں جو امن ہوا ہے، وہ ہماری وجہ سے ہوا ہے،ہم نےلوگوں کو امن برقرا رکھنے کی تلقین کی ہے۔اب ہم ایم کیو ایم ہیں اورایم کیو ایم ہم ہیں،جو ہماری حب الوطنی پر شک کرے گا ہم اس پر شک کریں گے۔
اس سے متعلق خبر: الطاف حسین کو غداری کا ملزم قرار دینے کا فیصلہ
کار کن یا قائد کسی بھی کیفیت میں ہوں ایسا عمل اب دوہرانے نہیں دیں گے،ایم کیو ایم بار بار ایسے عمل کی متحمل نہیں ہو سکتی، ہماری پالیسی تشدد کی پالیسی نہیں ہے۔جذبات میں آکر بھی پاکستان مخالف نعرےلگا دیے یہ کوئی توجیح نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا بہت براہواس واقعے کی مذمت کرتا ہوں،ہماری خواہش تھی کہ یہ پریس کانفرنس گزشتہ رو زہی کرتے اور متحدہ کا موقف سامنے لایا جا سکے جس کے تمام لوگ منتظر بھی تھے،تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ہمیں اپنا موقف بیان نہیں کر نے دیا گیا جس کا ہمیں افسوس ہے۔
گزشتہ روزہمارا وقف سامنے نہ آنے یہ اب یہ تاثر جا سکتا ہے کہ اب ہم ڈکٹیشن کے بعد موقف بیان کر رہے ہیں کہ کسی کے ڈر اور خوف سے یہ بیان سامنے لا رہے ہیں ۔کل ہم اس لیے آئے تھے کہ ہم پاکستان مخالف نعروں سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔
میڈیا ہائوسز پرجواشتعال انگیزی گذشتہ روز ہوئی ایم کیو ایم اس سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے اور جس نے بھی انفرادی طور پرتشدد کا راستہ اختیار کیا اس کا بھی ایم کیو ایم سے کوئی ےتعلق نہیں ہے۔
ایم کیوایم کی پالیسی ملک کو کمزور اور غیر مستحکم کرنے کی نہیں ہے،بلکہ ایم کیوایم کی پالیسی ملک کو مضبوط اور مستحکم بنانے کی پالیسی ہے۔