وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں ایم کیو ایم قائد کی پاکستان مخالف تقریر پر پاکستان نے برطانیہ کو خط لکھنے اور غداری کا ملزم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیاست کی آڑ میں کسی کو ملک دشمن سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سے انھیں اور ہر پاکستانی کو دلی ٹھیس پہنچی ہے۔ وطن عزیز کے خلاف بولنے والے سے ایک ایک لفظ کا حساب لیا جائے گا۔ متحدہ کے قائد کی پاکستان مخالف تقریر پر برطانوی حکومت کو خط لکھا جائے گا اور برطانیہ میں موجود ایم کیو ایم قائد کو غداری کا ملزم قرار دیا جائے گا۔ خط میں برطانوی حکومت سے قانونی مدد بھی مانگی جائے گی۔ برطانوی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونے کا احتجاجی نوٹ بھی خط کیساتھ بھیجا جائے گا۔
اس سے متعلق خبر: فاروق ستار ایم کیو ایم کے سربراہ بن گئے
حکومت میڈیا کی آزادی اور میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی یقینی بنائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزیر داخلہ صوبائی حکومت اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مسلسل رابطے میں رہیں۔
اجلاس میں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے نیشنل ایکشن پلان ٹاسک فورس اجلاس کے فیصلوں بارے بریفنگ دی اور فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلیے صوبوں اور متعلقہ اداروں کو ٹائم فریم دیا جائے گا۔