امریکی وفد نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے امریکی ڈرون حملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا بلوچستان میں ڈرون حملہ پاکستان کی سلامتی پر حملہ ہے
آرمی چیف نے مطالبہ کیا کہ افغانستان میں ملا فضل اللہ ،تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانوں پر کارروائی کی جائے
آرمی چیف نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور بہتر سرحدی انتظام سے خطے میں استحکام آسکتا ہے ،، پاکستان طویل مدت امن عمل کے لیے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے امریکی جنرل نکلسن کو ڈرون حملے کے پاک امریکا تعلقات پر اثرات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا
آرمی چیف نے کہا آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی گئی ، دہشت گردوں ،ان کے سہولت کاروں کے ٹھکانے تباہ کیے گئے مگر حملے سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے