سپریم کورٹ میں روح افزا برانڈ کیس کی سماعت ہوئی۔
کیس میں مخالف کمپنی روح افزا سے لفظ روح نکالنے کا مطالبہ کر رہی ہے
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی
کیس کی سماعت کے دوران ججز کے دلچسپ ریماکس سامنے آئے۔
جسٹس مقبول باقر نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ ہم روح تو نہیں نکال سکتے ہیں رمضان کا مہینہ ہے۔
آپ کیوں باضد ہیں روح نکالنے میں؟
آپ ان کی روح پر کیوں قابض ہونا چاہتے ہیں؟
مشروبات کی کمپنی نےبتایا کہ وہ قیام پاکستان سے پہلے روح کا لفظ استعمال کر رہے ہیں۔
جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ پھولوں کی تصاویر تو دونوں کمپنیوں نے لگائی ہیں پر شربت میں پھل استعمال نہیں کرتے؟
عدالت نے دونوں کمپنیوں کو آئندہ تاریخ سماعت پر شربت کی بوتیلں ہمراہ لانے کا حکم دے دیا
تاکہ معلوم ہو سکے کہ کہ کیا بوتلوں میں کوئی مماثلت پائی جاتی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی