وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی قرار دے دیا۔
اس پر پی ٹی آئی ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔
خواجہ آصف نے شیریں مزاریں پرطنز کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب میری بات کے دوران بولنے والی آنٹی کی آواز تو ٹھیک کرائیں، مردانہ آواز کو زنانہ کرائیں۔ ٹریکٹر ٹرالی کو خاموش کرائیں، ان سے اپنا گھرسنبھالا نہیں جاتا اور یہ تبدیلی کی بات کرتی ہیں۔
اسمبلی میں خواجہ آصف کے اظہار خیال کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نو نو کے نعرے لگاتے رہے جس پر اسپیکرسردارایازصادق برہم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ آپ مجھے ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے، جب تک نشستوں پر نہیں بیٹھیں گے خواجہ آصف کے الفاظ کارروائی سے حذف نہیں ہونگے، خواتین اس طرح کا سلوک کریں تو جواب بھی اس طرح ملنا چاہئے۔
شیریں مزاری آبدیدہ ہوگئیں اور ایوان سے اٹھ کر چلی گئیں۔
پی ٹی آئی رکن شفقت محمود کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف دباؤ میں آکرغیرشائستہ الفاظ استعمال کرتے ہیں جب کہ خواجہ آصف میں 50 سالہ کمزوری ہے ۔
تحریک انصاف کے ارکان نشستوں پر بیٹھے تو اسپیکر نے شیریں مزاری کے لئے ٹریکٹر ٹرالی اور آنٹی کے الفاظ اسمبلی کارروائی سے حذف کرنے کی رولنگ دے دی۔