چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ کسی خاتون جج کی عدالت کوکنڈی لگاکر فیصلہ لیا گیا تو انہیں چیف جسٹس رہنے کا کوئی حق نہیں۔
خاتون جج کو ہراساں کرنے کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ اب اگر بدتمیزی ہوئی تو دیکھیں گے پھر سامنے کون آتا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ صرف 2 فیصد وکلا نظام میں خرابیوں کا باعث بن رہے ہیں۔
عدلیہ میں کڑا احتساب شروع کردیا ہے، کرپٹ جج اب اس ادارے کا حصہ نہیں بن سکتے۔