منی لانڈرنگ کیس کی ملزمہ ایان علی نے وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔
لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے جمع کرائے گئے جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فاضل عدالت کی جانب سے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے باوجود حکومت عدالتی حکم پر عملدرآمد کے راستہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے بھی بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے بعد حق میں فیصلہ دیا لیکن کراچی ائیر پورٹ پر امیگریشن حکام نے کہا کہ وہ عدالتی حکم کے پابند نہیں ہیں۔
اس وقت مجھے روکنے کے سلسلہ میں کوئی خط، آرڈر یا میمو نہیں دکھایا گیا۔
نام ای سی ایل سے نکالا گیا تواس کے چند گھنٹوں بعد ہی وفاقی وزارت داخلہ نے دوبارہ نام ای سی ایل میں ڈال دیا تھا۔