قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے سکرپٹڈ تھے‘ دونوں دھرنوں سے جمہوریت اور ملک کو نقصان پہنچا۔
پاناما لیکس پر پہلے وزیراعظم پھرسب کا احتساب کیا جائے، ٹی اوآرزپر اتفاق نہ ہوا تو فیصلہ سڑکوں پر ہوگا‘ ان ہاؤس تبدیلی کی مخالفت نہیں کریں گے۔
ٹی وی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پانامالیکس پر اس حد تک نہیں جائیں گے کہ تیسری قوت کو مداخلت کاموقع ملے۔ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کی ہرکوشش کا ساتھ دے گی اور ہر اس اقدام کی مخالفت کرے گی جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو کرپشن سے پاک کرنا چاہتے ہیں اور ہر ایک کا احتساب ہونا چاہیے‘ پاناما لیکس کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی ٹی اوآرز بنانے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے‘ پانا ما لیکس پر اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں‘ اپوزیشن چاہتی ہے کہ وزیراعظم سے احتساب شروع ہو اورپھر سب کا احتساب کیا جائے ۔
عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں سے جمہوریت کو خطرہ تھا اور جمہوریت کو بچانے کیلئے پیپلزپارٹی سمیت پارلیمنٹ نے حکومت کا ساتھ دیا اور جمہوریت کے خلاف سازشوں کو ناکام بنایا۔
ان کاکہناتھاکہ آصف زرادری شدید بیمار نہیں ان کا علاج ہو رہا ہے ‘ وطن واپس آئیں گے‘ ان کی واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں‘انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ ایک ڈیڑھ سال میں تھوڑا ریلیکس ہو جائے۔
ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو ز پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ قابل افسوس اور قابل مذمت بات ہے‘کافی باراپنی تقریروں میں کہا ہے کہ اگر آپ ہاتھی کو پکڑ کر اتنا مارو تو وہ کہے گا کہ میں گدھا ہوں‘ پہلے بھی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ان کے پاس ویڈیوز ہیں‘ یہ بیان اس وقت آپ دلوا رہے ہیں جب ان کی ضمانت ہو رہی ہے‘ یہ ججز پر دباؤ ہے‘ حکومت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ یہ کام وزارت داخلہ کا ہے اور اس کے لئے ذمہ دار بھی وہی ہیں۔