اطلاعات کے مطابق موٹرسائیکل سوار نے سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی کو اوور ٹیک کیا تو کارسواروں نے غصے میں اسلحہ نکال لیا ۔
ایک شخص اور کمسن لڑکا ہاتھ میں پسٹل لے کر نکلے
ایک نوعمر لڑکے نے ایم 16 جیسی جدید گن تان لی اور جا کر موٹرسائیکل سوار کو زدوکوب کرنے لگے ۔
شہریوں نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی تو اس دوران ایم 16 اٹھائے لڑکے نے گولی چلائی۔
جبکہ دوسرا لڑکا اسے سیدھا فائر کرنے پراکساتا رہا۔
سفید رنگ کی گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ پر بی 5258 درج ہے۔
جس پر گورنمنٹ آف پاکستان بھی لکھا ہوا ہے ۔۔
موٹرسائیکل سوار کو زدوکوب کرنے کے بعد کارسوار دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے ۔
متاثرہ شخص راحت نے کینٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا۔
لیکن اس نے شکایت کی کہ پولیس نے سیدھی فائرنگ کو ایف آئی آر میں ہوائی فائرنگ لکھا ۔
جس سے لگتا ہے ،، ملزم پکڑے نہیں جائیں گے ۔
ایس پی کینٹ پشاور کاشف ذوالفقار کا کہنا ہے گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہے لیکن ملزموں کو پکڑیں گے ۔
جبکہ شوکت یوسف زئی نے مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرادی ۔