سینیٹ کی جانب سے بجٹ پر قومی اسمبلی کو ایک سو انتالیس سفارشات بھیجی گئی ہیں۔
چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے بجٹ سفارشات پر رپورٹ پیش کی۔
سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ حکومت اس وقت قرضوں پر چل رہی ہے اور اس وقت حکومت کے پاس تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔
سینیٹ کی بجٹ تجاویز میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ چودہ ہزار روپے کرنے کی سفارش کی توثیق کی گئی اور زرعی ٹیکس پر شرح سود دو فیصد سے کم کرنے کا کہا گیا۔
حکومتی رکن مشاہد اللہ خان نے سینیٹ کو بتایا کہ جمہوری حکومتوں کی کچھ مجبوریاں ہوتی ہیں ورنہ سب کو پتہ ہے کہ لوٹ مار کس نے کی۔ ایم کیو ایم بتائے کہ کراچی میں کیا کیا۔ حکومت اور موجودہ بجٹ کی تعریف نہیں کرنی تو تنقید بھی نہ کریں۔