سیکریٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ امریکی نمائندوں ںے ساتھ ملاقات میں نوشکی ڈرون حملے کا معاملہ اٹھایا گیا، واشنگٹن پر واضح کیا ہے کہ ڈرون حملہ کرنے میں جلد بازی کی گئی۔
امریکا نے سولہ سال جنگ کی ہے، چھ ماہ افغان امن عمل کو دے دیتا تو مذاکرات آگے بڑھ جاتے۔
امریکا سے کہا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ وہ امن عمل سے بڑھنا چاہتا ہے یا جنگ سے؟
امریکا سے کہا ہے کہ امن کے لیے پاکستانی کوششیں کامیاب ہونے دی جائیں،
پاکستان میں امن کے لیے افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔
اقتصادی راہداری کا فائدہ صرف پاکستان اور چین کو نہیں بلکہ پورے خطے کو ہوگا، افغان صوبہ قندھار سب سے پہلے فائدہ اٹھائے گا۔