سندھ کی صوبائی حکومت قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہو گئی، پورے صوبے میں 60 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ مافیا کا راج ہے، اس میں سے 52 ہزار ایکڑ پر سرکاری ادارے ہی قابض ہیں۔
حکومت سندھ کے محکمہ ریونیو نے سرکاری زمینوں پر قبضے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت کی تقریبا59ہزار 8سو3 ایکڑ اراضی پر تاحال مختلف شخصیات اور محکموں کا قبضہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق 52 ہزار ایکٹر سے زائد زمین پر سرکاری ادارے قابض ہیں جبکہ آٹھ ہزار ایکڑ پر نجی اداروں اور شخصیات کا قبضہ ہے، سب سے زیادہ ضلع غربی کی 37 ہزار ایکڑ زمین زیر قبضہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق قابضین میں عسکری، وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی ادارے شامل ہیں، محکمہ ریونیو کے مطابق گزشتہ چند ماہ میں محض 2864 ایکڑ زمین واگزار کرائی جاسکی ہے۔
سندھ حکومت کی زمینوں پر قبضے کا انکشاف 2013 میں سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی درخواست میں ہوا تھا، زمینوں پر قبضہ ختم کرنے سے متعلق بیشتر اداروں نے کوئی جواب دینا بھی گوارہ نہ کیا، سندھ حکومت کھربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین واگزار کراسکی اور نہ ہی قیمت وصول کر سکی۔