الیکشن کمیشن کے چاروں صوبوں کے ارکان آئینی مدت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہوگئے ہیں۔
نئے الیکشن کمشنرز کی تقرریاں نہ ہونے کی وجہ سے چاروں اہم ترین عہدے خالی ہیں جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن عملی طور پر غیر فعال ہوگیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں چاروں صوبوں کے الیکشن کمشنرز کو 5 سال کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
آئین کے تحت صوبائی حکومتیں اورقائد حزب اختلاف مشاورت سے اس عہدے پر کسی ایک نام پر اتفاق کریں گے۔ اتفاق رائے نہ ہونے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے برابر ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی ناموں کا فیصلہ کرے گی۔
22 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی الیکشن کمشنرز اعلیٰ عدلیہ کے سابق ججز کے ساتھ ریٹائرڈ بیورو کریٹ بھی ہوسکتے ہیں۔