ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف تحریک انصاف کی شیریں مزاری کی طرف سے دائر درخواست خارج کر دی گئی، عدالت نے کہا کہ پارلیمانی معاملات پر عدالت میں بحث نہیں کی جا سکتی۔
شیری مزاری نے خواجہ آصف کے خلاف عدالت میں ہتک عزت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں ہوئی۔
شیریں مزاری کے وکیل کی جانب سے دلائل میں کہا گیا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی اجلاس میں شیریں مزاری کے خلاف نازیبا کلمات کہے۔ شیریں مزاری کے بولنے پر خواجہ آصف نے اسپیکر کو مخاطب کر کے کہا کہ اس ٹریکٹر ٹرالی کو چپ کرائیں۔
خواجہ آصف نے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی جس کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی کارروائی کا کہا گیا لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
شیریں مزاری کے وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ خواجہ آصف کو اسمبلی رکنیت کے لیے نااہل قرار دینے کا معاملہ الیکشن کمیشن بھجوانے کا حکم دیا جائے اور اسپیکر قومی اسمبلی کو خواجہ آصف کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے شیریں مزاری کی جانب سے دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی معاملہ عدالت میں زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔