ٹینس اسٹار ماریا شراپووا کی قسمت کا فیصلہ ہو گیا۔ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت ماریا شراپووا کی طرف سے دو سالہ پابندی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ ماریا شرپووا پرپابندی میں 9ماہ کی کمی کر دی گئی۔ ماریااب دوسال کی جگہ اب صرف 15ماہ کی پابندی ہے۔
اس پابندی کے بعد ماریا اگلے سال اپریل سے دوبارہ ٹینس کورٹ میں آ سکتی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ماریا نے ایمانداری سے اپنی غلطی قبول کی اور انہیں اتنے لمبے عرصے تک کھیل سے دور رکھ کر ٹینس کے ایک اچھے کھلاڑی کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔
ماریا شراپووا کے وکیل نے فیصلے سے پہلے کہا کہ پابندی ہٹائے جانے کے لئے وہ پرامید ہیں۔رشین اسٹار ماریا شراپووا پر رواں سال جنوری میں 2 سال کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لئے پہنچنے پر ماریا شراپوا کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا تھا جس میں ان کے خون میں ممنوعہ دوا میلڈونیم کے اجزا کی موجودگی ثابت ہو گئی تھی۔
ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ان پر دو سال کی پابندی لگا دی تھی۔ روس نے اپنی کھلاڑی پر پابندی کے خلاف اپیل کی تھی۔
روس کا مؤقف ہے کہ ماریا یہ دوا صحت کے مسائل کی وجہ سے سنہ 2006 سے استعمال کر رہی ہیں۔
ماریا شراپوا کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ دوا کھیل میں اپنی کارکردگی بڑھانے کے لیے استعمال نہیں کی تاہم انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کا موقف ہے کہ کھلاڑیوں کو کسی بھی طرز کے دوا کے مسلسل استعمال کے بارے میں فیڈریشن کو ضرور آگاہ کرنا چاہئے۔
ماریا پر پابندی کا اطلاق جنوری 2016 سے ہوتا ہے۔