قندوز حملہ،اشرف غنی کی فتح

الجزیرہ

قندوز شہر پر فوج نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے لیکن دوسرے روز بھی طالبان صوبے کے دارالحکومت  پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قندوز کے پولیس چیف محمد قاسم کا کہنا ہے کہ  لڑائی میں طالبان کے سینکڑوں جنگجو مارے گئے اور شہر کے مرکز پر دوبارہ کنٹرول حاصل کیا جا چکا ہے۔ طالبان نے ایک سال پرانی حکمت عملی کے تحت شہر پر حملہ کیا لیکن اس بار انہیں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔

پچھلے برس بھی طالبان نے  ایک دن کے لئے قندوز پر قبضہ کیا تھا۔ یہ 15سال بعد ان کی سب سے بڑی فتح تھی۔

الجزیرہ کے مطابق موجودہ حملے میں طالبان نے شہریوں کے گھروں کا استعمال کیا، وہ گھروں کی چھتیں  پھلانگ کر آگے بڑھ رہے تھے جس کی وجہ سے سرکاری فوج کے  لئے کارروائی تقریباً ناممکن ہو گئی۔  تاہم جیسے ہی وہ گھروں سے نکلے تو بھرپور کارروائی ہوئی اور طالبان کو بہت زیادہ نقصان ہوا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان نے پرانی حکمت عملی اپنائی لیکن پچھلے  حملے کے بعد حکام نے اس کا سدباب سوچ رکھا تھا۔ مرکزی عمارتوں کے گرد شہری علاقوں کو منتقل کر کے میدان بنا دیئے گئے تھے جس وجہ سے طالبان اس بار کامیاب نہیں ہو سکے۔

تاہم شہر میں اب بھی لڑائی جاری ہے۔ کئی علاقوں میں   گولیاں چلنے کی آوازیں آ رہی ہیں لیکن حکومتی دعویٰ درست معلوم ہوتا ہے کہ اس بار طالبان پسپا ہو گئے ہیں۔

پینٹاگون اور نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ انہیں جنگ میں کامیابی ملی ہے۔ پولیس چیف کے مطابق صبح کے وقت گورنر ہاؤس کے قریب ہونے والی لڑائی میں طالبان  کو بھاری نقصان ہوا ہے۔

طالبان نے صبح ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں ان کے جنگجو شہر کی خالی سڑکوں پر گشت کر رہے تھے۔تاہم یہ ویڈیو الصبح کی معلوم ہوتی ہے کیونکہ اس کے بعد شہر میں بدترین لڑائی ہوئی۔

قندوز پر حملہ، ارزگان اور ہلمند میں طالبان  کی پیش قدمی حکومت کے لئے ایک نیک شگون ثابت ہو رہا ہے کیونکہ برسلز میں عالمی ڈونرز کے ساتھ افغان حکومت کے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

ایسے میں افغان حکومت اپنا مقدمہ بہتر انداز میں لڑ سکے گی۔ افغان مذاکراتی ٹیم دنیا کو طالبان سے خوف زدہ کر کے شاید اس بار اٖ کئی ارب  ڈالر کی اضافی امداد حاصل کر لے گی۔  صدر اشرف غنی  کا برسلز معاہدہ یقیناً گلبدین حکمت یار سے معاہدے کے بعد دوسری بڑی فتح ہو گی۔

اگر افغانستان یہ اربوں ڈالر کی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو شاید اس کے لئے اپنے  موجودہ مسائل اور سیاسی چپقلش ختم کرنا آسان ہو جائے گا۔ اربوں ڈالر کو آتے دیکھ کر افغانستان کے جنگجو سردار حکومت کے ساتھ جڑ جائیں گے اور طالبان کی مشکلات مزید بڑھیں گی۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: