ترکی میں 12 ہزار پولیس اہلکار نوکری سے برخاست

ترکی میں صدر رجب طیب اردوان کی حکومت نے اچانک 12 ہزار پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا ہے، برخاست کئے گئے اہلکاروں میں سیکڑوں افسر بھی شامل ہیں۔
ان اہلکاروں کو جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن سے تعلق کے الزام میں نوکری سے نکالا گیا۔ رجب طیب اردوان دو مہینے قبل ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش کا الزام فتح اللہ گولن پر لگاتے ہیں۔ اس کوشش کے بعد بغاوت میں حصہ لینے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مجموعی طور پر12 ہزار سے زائد اہلکاروں کو ہٹایا گیا ہے جن میں 2 ہزار 523 پولیس چیف بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ترکی کی وزارت داخلہ نے پولیس فورس کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر رکھا ہے، جبکہ ترک حکومت نے ایمرجنسی کی مدت میں بھی مزید 3 ماہ کی توسیع کردی ہے۔
75 سالہ گولن کسی زمانے میں ترک صدر طیب اردگان کے قریبی اتحادی تھے، تاہم حالیہ چند برسوں میں اردگان ترک معاشرے، میڈیا، پولیس اور عدلیہ میں خودساختہ گولن تحریک کی طاقتور موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: