اب غیرملکی نہیں، برطانوی ڈاکٹرز

ہیئرٹ ایگل ہومز (اینڈی پینڈنٹ)

برطانوی سیکریٹری برائے صحت جرمی ہنٹ  نے  بریگزٹ کے بعد برطانوی اسپتالوں سے غیر ملکی ڈاکٹرز کو نکالنے کا عندیہ دیا ہے۔

برطانوی ادارہ شماریات کے مطابق برطانیہ کے محکمہ صحت میں کسی بھی دوسرے یورپی ملک سے زیادہ غیرملکی موجود ہیں۔ اس شعبے میں موجود 36فیصد لوگ دوسرے ممالک میں پیدا ہوئے تھے اور بعد میں برطانیہ آئے۔

تاہم برطانوی میڈیکل ایسوسی ایشن نے سیکریٹری کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر محکمے میں یوں ہی لوگوں کو ڈرایا جاتا رہا تو پھر ممکن ہے کہ بریگزٹ سے پہلے ہی یہ لوگ کام چھوڑ کر دوسرے ممالک میں چلے جائیں اور برطانیہ میں طبی سہولیات فراہم کرنےوالے ماہرین کا فقدان پیدا ہو جائے۔

میل آن لائن سے گفتگو میں ہنٹ کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کی صورت میں ہمیں ہر سال محکمہ صحت کے لئے بے تحاشہ ورک فورس غیر ممالک سے بلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ لوگوں کی برطانیہ آمد کم ہونے سے  اس شعبے میں امیگریشن  کا بوجھ کم ہو گا۔

ہنٹ نے موجود پالیسی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے حقیقی برطانوی بچوں کا  مستقبل داؤ پر لگایا ہوا ہے۔ ہر سال ہزاروں لوگ آ جاتے ہیں اور برطانوی بچے اے پلس گریڈ لے کر بھی وہ سب کچھ حاصل نہیں کر پاتے جو یہ غیر ملکی حاصل کر لیتے ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق این ایچ  ایس میں 55ہزار افراد یورپی یونین کے شہری ہیں۔ یہ کل تعداد کا 4.6فیصد ہیں۔ ادھر این ایچ ایس چیف کا کہنا ہے کہ موجودہ سسٹم کو بچانے کے لئے یورپی یونین کے لوگوں کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر نظام تباہ ہو جائے گا۔

این ایچ ایس میں کام کرنے والے یورپی یونین کے لوگوں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے  کہ ا ن کے مستقبل کے تحفظ کی ضمانت دی جائے، یورپی یونین کے قائدین بھی مسلسل یہ بات کر رہے ہیں لیکن برطانیہ ابھی خاموش ہے۔

برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق ہنٹ کی پالیسی کی وجہ سے ایک عظیم ہجرت ہو گی۔ برطانیہ کے تربیت یافتہ ڈاکٹرز ملک چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جائیں گے اور تمام معاملات پھر جونیئر ڈاکٹرز کے پاس آ جائیں گے۔ ایسے میں سہولیات فراہم کرنا ممکن نہیں ہو گا۔

این ایچ ایس میں عملے کی طلب ہر سال 4فیصد بڑھتی ہے لیکن اس کے مقابلے میں ہر سال برطانوی اخراجات   کم ہو رہے ہیں۔ شرح برقرار رہی تو 2020تک یہ اخراجات 6ارب پاؤنڈ کم ہو جائیں گے۔

ایسے میں ہزاروں افراد کا روز گاری اور برطانوی صحت کا نظام خطرے میں ہے۔ تاہم بریگزٹ کے فیصلے نے ابھی برطانیہ کو ہلانا شروع کیا ہے۔ ایسے میں ملک میں نسل پرستی بڑھ رہی ہے اور شاید یہ خطرات ہر شعبے کو تباہ و برباد کر دیں گے۔

اینڈی پینڈنٹ پر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: