پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان فلمی رابطے بھی کشیدگی کا شکار ہو گئے، اڑی حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بیان دینے والے بھارتی فنکار بھی مودی سرکاری کی بھاشا بولنے لگے، بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں کو کام دینے سے انکار کی قرارداد منظور کر لی تو پاکستانی سینما گھروں نے بھی بھارتی فلموں کی نمائش روک دی ہے۔
مہاراشٹر نونرمان سینا نے اڑی حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑنے کے لئے 48 گھنٹے کا وقت دیا تھا، بھارتی میڈیا کے مطابق 48 گھنٹے بعد بھارت میں کوئی پاکستانی فنکار موجود نہیں ہے۔ مہاراشٹرا نونرمان سینا کے لیڈر امے کھوپکڑ نے کہا کہ ہمارے الٹی میٹم کے بعد، پاکستانی فنکار یا تو بھارت چھوڑ کر پاکستان واپس چلے گئے یا پھر دبئی۔ اس وقت یہاں کوئی پاکستانی فنکار موجود نہیں۔ لیکن، ہمارا احتجاج ابھی ختم نہیں ہوا۔ زی چینل کے سربراہ سبھاش چندرجی سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ زندگی چینل سے نشر ہونے والے تمام پاکستانی سیریلز دکھانا فوری طور پر بند کردیں۔
یہی بات ہم نے کلر چینل کے مالک پہلاج نہلانی سے بھی کہی ہے کہ وہ کامیڈی نائٹس بچاو‘ اوربگ باس جیسے پروگراموں میں کسی بھی پاکستانی فنکار کو کام نہ دیں۔ ہمارے ہی مطالبے پر ریڈیو مرچی نے عاطف اسلم کا پروگرام بند کیا ہے۔ ہمارا احتجاج سنیما اور آرٹ کے خلاف نہیں پاکستانی فنکاروں کے خلاف ہے جن میں سے کسی ایک نے بھی اڑی حملے کی آج تک مذمت نہیں کی۔
بھارتی فوج کی طرف سے پاکستانی علاقے میں سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے بعد بھارتی فنکار فوج کی تعریف اور دہشت گردی کے خلاف بیان بازی میں مصروف ہیں۔
شاہ رخ خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ دہشت گردی کے خلاف فوج کے اقدامات پر تعریف کرتے ہوئے فوج کا شکار ادا کیا۔ انہوں نے لکھا کہ فوج شہریوں کو محفوظ بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔
فرحان اختر نے بھی ارون جیٹلی کا ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے فوج کی حمایت میں ٹویٹ کیا اور کہا کہ وہ بھارتی فوج کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اکشے کمار نے لکھا کہ بھارتی فوج کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن قابل فخر ہے، خوشی ہے کہ بھارتی حکومت نے بہادرانہ فیصلہ کیا۔
بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے بھی ایک قرارداد منظور کی ہے کہ پاک بھارت تعلقات کی بحالی تک کسی پاکستانی فنکار یا ٹیکنیشن کو فلموں میں کام نہیں دیا جائے گا۔ اس قرارداد کے بعد پاکستانی فنکاروں کی بھارتی فلموں میں کام کرنے کا راستہ فی الحال بند ہو گیا ہے۔
پاکستانی سینما مالکان نے بھی رد عمل دیتے ہوئے پاکستان میں بھارت کی زیر نمائش فلمیں اتار دی ہیں جب کہ آئندہ حالات بہتر ہونے تک مزید فلموں کی نمائش نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔